غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں تیزی، شہید فلسطینیوں کی تعداد 788 ہوگئی

 ایک نسل پرست ریاست دہائیوں سے مظالم ڈھارہی

، یونانی سابق وزیر کا اسرائیلی جارحیت پر ردعمل

 

فلسطینیوں کے خلاف دہائیوں سے جاری اسرائیلی جارحیت پر یورپ خاموش ہے: سابق یونانی وزیر خزانہ کا بیان


 فلسطینیوں کے خلاف دہائیوں سے جاری اسرائیلی جارحیت پر یورپ خاموش ہے: سابق یونانی وزیر خزانہ کا بیان


یونان کے سابق وزیر خزانہ یونس وروفوکس نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری حالیہ جنگ کے مجرم یورپی ممالک اور ان کے عوام کو ٹھہرا دیا۔


ایک ویڈیو بیان میں یونان کے سابق وزیر خزانہ یونس وروفوکس نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف دہائیوں سے جاری اسرائیلی جارحیت پر یورپ خاموش ہے، میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری حالیہ جنگ میں نہ حماس کو مجرم سمجھتے ہیں اور نہ ان اسرائیلی آباد کاروں کو جو فلسطینیوں کو قتل کر رہے ہیں۔


ان کا کہنا تھاکہ میرے نزدیک ان حالات کا مجرم جرمنی، فرانس، یونان اور امریکی معاشرے کا ہر فرد ہے۔



انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک نے ایک نسل پرست ریاست کی جانب سے کیے گئے مظالم پر دہائیوں سے اپنے منہ بند رکھ کر انسانیت کے خلاف جرم میں حصہ لیا ہے، اب موقع غنیمت جان کر اس ناقابل یقین سانحے کو تبدیل کرنا ہوگا۔


غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں تیزی، شہید فلسطینیوں کی تعداد 788 ہوگئی

Click here 

یونس وروفوکس کا کہنا تھاکہ یورپیوں کو جگانے اور آزاد کرانے کے لیے اجتماعی طور پر امن کی طرف پہلا فیصلہ کن قدم اٹھانا ہوگا، یہی ایک نسل پرست ریاست کی ہی تباہی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی جارحیت 4 روز سے جاری ہے اور اسرائیلی فضائیہ نے بمباری بھی تیز کردی ہے۔


سےاسرائیلی بمباری سے غزہ کھنڈر میں تبدیل ہو رہا ہے اور رہائشی عمارتیں تباہ کردی گئی ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک 788 فلسطینی شہید اور کئی ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔

لہدا میں بچوں کی تعداد بھی 50 سے زائد ہے






غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں تیزی، شہید فلسطینیوں کی تعداد 788 ہوگئی

Ad


Comments